errrr.... It wasn't that good. The characters were all bland and I found myself skimming through most of it. Don't want to sound like a spoiled brat but the Urdu was also a bit hard. The author just kept talking about trees.
This book has three main characters, Jasiya Ayesha and Oneil.
The plot is not extraordinary but the way the author has written gives you goosebumps. The book begins with a girl twirling and twirling unconsciously to pleased her Devta. This is the symbolic scene to describe the overall story of Jasiya and Oneil.
On the other hand, there is a parallel story of Ayesha who went to her Taya's house for higher education. She came from a village background and depicts a classic village girl innocent and loving. She is very religious.
Things started to change when Jasiya and Ayesha met in college.
Beggar's scenes in this novel remind me of a beggar in Shehr e Zaat.
... ایک ہی دفعہ بیٹھ کر ختم کی جا سکنے والی ہلکی پھلکی کتاب جو اپنے اندر بہت گہرائیاں لئے ہوئے یہ کتاب میں کسی کو بھی پڑھنے کی تجویز دوں گی کہانی میں کوئی بہت زیادہ ایسی باتیں نہیں ہیں جنھیں پڑھ کر آپ حیران ہو جائے گے یا جو آپ کو لگے یہ بلکل نئی چیز ہے، لیکن پھر بھی میں کہہ رہی ہوں کہ یہ کتاب پڑھے جانے کے لائق ہے، ہلکی پھلکی باتوں میں بڑے اسباق ہیں، آپ کو پتا بھی نہیں چلے گا اور آپ کو نصیحت بھی کر دی جائے گی رقص جنوں کہانی ہے عائشہ کی، گاؤں میں رہنے والے سیدھے سادھے ماں باپ کی بیٹی جو اللہ کے قریب پے، جسے پڑھنے کے لیے گاؤں چھوڑ کر رشتے داروں کے گھر جانا پرتا ہے، کسی دوسرے کے گھر میں رہنا، اور بہت محتاط رہ کر کسی اک آدھ دوست پر یقین کر لینے والی سیدھی سی لڑکی کی کہانی؟ اس کا یقین اس سہارا میسر کرے گا یا یہ یقین اسے لے ڈوبے گا؟ یہ تو آپ کو خود پڑھنا پرے گا یہ کہانی ہے عجی کی، ایک ملازم پیشہ لڑکے کی جو اپنی ہی چچا ذاد سے محبت کرتا ہے، لیکن اس کی غیرت اس کی محبت کو کہیں پیچھے دھکیل دیتی ہے یہ کہانی ہے جاثیہ کی جو" محبت اندھی ہوتی ہے " جملے کی تقلید کرتے ہوئے باقی ہر چیز، والدین، مذہب، تعلیم کو پس پشت ڈال دیتی ہے، محبت کے لیے ہر چیز چھوڑ دینے والی اس لڑکی کا انجام کیا ہو سکتا ہے بھلا؟ یہ کہانی ہے اونیل کی جو اس بات پہ یقین رکھتا ہے کہ آپ کے پاس اگر دولت ہے تو دنیا کی ہر چیز آپ کو آپ کے حکم کی منتظر نظر آئے گی، اس کا پیسہ اس کے لیے کیا کچھ خریدے گا؟ اس کہانی میں انسان کا اللہ سے رابطہ دکھایا گیا ہے، کس طرح اللہ انسان کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑتے، آپ جیسے بھی، آپ اللہ کو چھوڑ کر دنیا کے جو مرضی کا کر رہے ہیں اگر آپ کا اللہ پر یقین ہے، اگر آپ اللہ کی طرف پلٹتے ہیں تو اللہ آپ کا سب سے بہترین سہارا ہے، بس اللہ سے دعاگو ہوں کہ لکھاری کے لکھے گئے الفاظ کو ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائیں
محبت تو مان دیتی ہے، عزت دیتی ہے، سکون دیتی ہے، پناہ میں لے لیتی ہے، جو جلا ڈالے، راکھ کر دے، فنا کر دے وہ محبت تو نہیں ہو سکتی۔۔۔ محبت تو تعمیر کرتی ہے، جو تخریب کا شکار کر دے وہ محبت تو نہیں ہو سکتی-- -----------------------------------------------------------------
آج کل کی نوجوان نسل کا یہ المیہ ہے کہ اگر ان کو کوئی چہرہ پسند آ جاتا ہے تو اس کو سوچ پہ اس قدر حاوی کر لیتی ہے کہ کچھ وقت کے بعد ان کو ہر جگہ وہی چہرہ نظر آنے لگتا ہے جسے وہ محبت کا نام دے دیتی ہے۔ یہ ازخود رفتگی ( infatuation) تو ہو سکتی ہے مگر محبت قطعی نہیں۔ یہ وقتی ہوتی ہے۔ اور کچھ وقت گزرنے کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔ ہر قسم کے جذبے کو، ہر قسمی تعلقات کو آج کل محبت کا نام دے دیا جاتا ہے۔
اس کتاب میں بھی ایک ایسی ہی نوجوان لڑکی کی کہانی بتائی گئی ہے جسے ایک لڑکے سے حادثاتی ٹکراو کے نتیجے میں کچھ ایسی ہی طوفانی قسم کی محبت ہو جاتی ہے اور اس محبت کے حصول کے لئے وہ اپنی اور اپنی بیوہ ماں کی عزت اور ان کی قربانیوں کو ٹھوکر مارتے ہوئے اس نام نہاد محبت کے حصول کے لئے نکل کھڑی ہوتی ہے۔ اس محبت کے حصول کی اس کو کتنی بڑی قیمت چکانی پڑتی ہے، اور اس ڈولتی ہوئی محبت کی ناو کو کو قائم و دائم رکھنے کے لئے وہ کس طرح ایک معصوم لڑکی کی عزت اور زندگی داو پر لگا دیتی ہے یہ آپ کو یہ کہانی پڑھ کر معلوم ہو گا۔ محبت کا یہ بحر بیکراں جب تھمتا ہے تب پتہ لگتا ہے کہ کتنی تباہی ہوئی ہے اور کس کس کی تباہی ہوئی ہے۔ کیونکہ ایسی محبتیں نہ صرف افراد بلکہ معاشروں کی تباہی کا باعث بنتی ہیں۔
اس کہانی میں عائشہ کا کردار مجھے بہت اچھا لگا۔ یہ ایک مثبت کردار ہے۔اللہ تعالی اپنے سے امید رکھنے والے، اپنے اوپر توکل کرنے والے اور اپنے سے جڑے رہنے والے لوگوں کو کبھی رسوا نہیں کرتا۔اور وہ کسطرح ان کی مدد کرتا ہے، ان کا دامن تھامے رکھتا ہے، یہ بھی آپ کو یہ کہانی پڑھ کر پتہ چلے گا۔ یہ چھوٹی سی کتاب اپنے اندر ایک بہت بڑا سبق لئے ہوئے ہے جسے آج کل کی نوجوان نسل کو سیکھنے کی بہت ضرورت ہے۔
3.5 جاثیہ اپنی بیوہ ماں کی مخالفت کے باوجود اونیل جان(ایک عیسائی) سے شادی کرتی ہے۔ عائشہ سیدھی سادی دیہاتی لڑکی ہے وہ کنگن پور سے اپنے تایا کے گھر پڑھنے آئی ہے۔ کہانی نیا موڑ لیتی ہے جب ہوسٹل میں اس کی ملاقات اور دوستی 'میری' سے ہوتی ہے۔ عام سی روایتی کہانی لیکن اندازِ تحریر زبردست ہے۔ انسان کسی وقتی جذبے کے زیرِ اثر خود کو اور دوسروں کو تباہ کر لیتا ہے۔ آخر پہ کچھ ادھورا سا محسوس ہوا۔ اونیل کا کردار کچھ bland سا تھا۔ مجموعی طور پر ایک سبق آموز اور متاثر کن تحریر۔ ضرور پڑھیں۔
4.7 Negative point 1 . The chemistry between afar ara and jaisa is missing like a mother and daughter. 2. Some words are very difficult to read . 3. Jo ayesha ki story ka end hai woh aur better ho sakta thi. Positive points The writing style of the writer awesome I really like it the end of jaisa story is very well written. The talk between ayesha and Allah I love it .
This entire review has been hidden because of spoilers.
This is a good book , a love story about a girl Jassia (muslim )and Aonail(christian). At the same time the story rotates between Aeysha who is not interested with her cousin.