Jump to ratings and reviews
Rate this book

Mud-O-Jazar

Rate this book
Mud-O-Jazar by Shafiq-Ur-Rehman

Hardcover

Published January 1, 2009

2 people are currently reading
60 people want to read

About the author

Shafiq ur Rahman

24 books75 followers

Ratings & Reviews

What do you think?
Rate this book

Friends & Following

Create a free account to discover what your friends think of this book!

Community Reviews

5 stars
28 (40%)
4 stars
20 (28%)
3 stars
14 (20%)
2 stars
4 (5%)
1 star
3 (4%)
Displaying 1 - 4 of 4 reviews
Profile Image for Farhan Khalid.
408 reviews90 followers
September 20, 2018
پھول بے جان نہیں ہوتے

یہ ہماری طرح سانس لیتے ہیں

ہنستے ہیں، غمگین ہوتے ہیں

چنبیلی کے پھول اداس رہتے ہیں

نرگس کے پھول ہمیشہ کسی کے منتظر ہوتے ہیں

چھوئی موئی کی کلیاں بے حد شرمیلی ہیں

ایک رات فضا میں خوشبوؤں کا طوفان آیا ہوا تھا

میں نے ایک سفید گلاب کے پھول کو دیکھا جو کھڑکی سے جھانک رہا تھا

صبح کے وقت وہ ایک سرخ گلاب میں تبدیل ہو گیا

یہ سرخی اس نے کہاں سے چرالی

میرے قریب ایک غنچہ چپ چاپ ٹہنی پر جھکا ہوا تھا

کیا وہ آئیں گی؟ میں نے اس سے پوچھا

چاند درختوں کے جھنڈ میں جا رہا ہے

یہ کیسی آہٹ ہے؟ میرا دل دھڑکنے لگا

میں نے پھول سے کہا، اگر وہ واقعی آگئیں تو تجھے ان کے بالوں میں سجاؤں گا

میں ان سے بہت سی باتیں کروں گا، اپنے خواب انہیں سناؤں گا

درختوں کے جھنڈ میں سے ابھرتی برفانی چوٹیوں کے بارے میں بتاؤں گا

پھر ان لدے پھدے کنجوں کی بات کروں گا جو پھولوں سے پٹے پڑے ہیں

ان صحراؤں کا ذکر کروں گا جہاں ریت کے سنہری ٹیلوں پر کاروان گزرتے ہیں

میں سورج، چاند اور ستاروں کی قسم کھا کر کہوں گا کہ تم میری زندگی ہو

یہ میری اپنی اداسی ہے جو ہر شے میں جھلک رہی ہے

ورنہ یہ شام ایک معمولی سی شام ہے

پرندے ہر صبح طرح طرح کے نغمے سناتے ہیں

رنگین پروں سے سج کر، ہمارے سامنے بیٹھ کر چہکتے ہیں

محبت کے افشا ہونے کے لئے تقریر ضروری نہیں، یہ تو آنکھوں سے ہی جھلکنے لگتی ہے

ایک نامعلوم سی روشنی اندھیری راتوں میں ناجانے کہاں سے آجاتی ہے

بادلوں نے آسمان کو اچھی طرح ڈھانپ رکھا تھا

ایک ننھی سی کھڑکی سے ایک چمکیلا تارا رہ رہ کر مجھے اشارے کر رہا تھا

میں اس جگمگاتے ہوئے چہرے کو ایک بار پھر دیکھوں گا

سنا ہے تم اس قدر حسین ہو کہ تمہارے چہرے پر نظریں نہیں جمتی

تم سادگی میں لپٹی ہوئی، ایک محجوب، معصوم سی کلی تھیں

اب ایک شگفتہ پھول بن کر رعنائیاں تم پر نچھاور ہوتی ہونگی

سنا ہے تمھاری آنکھوں میں ایک نرالا فسوں ہے

تمہاری لٹیں چاند سی پیشانی پر پریشان ہو جاتی ہیں

میں ضرور تمہیں دیکھوں گا

تمہیں دیکھ کر کیسا مرعوب ہو کر رہ جاؤں گا

کیا ہوتا جو تم مجھے مل جاتیں

یہ سوچنے میں کتنی مسرت ہے کہ تم سچ مچ ان الفاظ کو پڑھو گی

اس خط پر تمہارے چہرے کا عکس پڑے گا

اگر میں نے دوبارہ محبت کی تو تم سے ہی کروں گا

اگر میں نے دوبارہ دل کھویا تو تمہاری ہی نذر کروں گا

کیا وہ سفید اجلے پھولوں والا پودا یاد ہے جو اک دریچے سے اندر جھانکا کرتا تھا

چاند اس دریچے کے پاس سے گزرتا تو پودے کی خاردار ٹہنیوں سے الجھ جایا کرتا

جب ہم جھیل کے وسط میں پہنچے تو یکایک ایک قوس قزح درختوں کے جھنڈ سے نکلی

ایک مرتبہ ہم قوس قزح کے دوسرے سرے کی تلاش میں نکلے تھے

وہ رنگین اور شوخ تتلیاں یاد ہیں جو دریچوں سے اڑتی ہوئی کمرے میں آجاتی تھیں

میں نے تمہارا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے کر کہا تھا

میں جانتا ہوں یہ سب خواب ہے تبھی تو تم اتنی حسین معلوم ہو رہی ہو

درختوں کے ساۓ لمبے ہو جایئں گے، چاند چھپ جاۓ گا

وہ پرندہ تم نے دیکھا جو اڑا جا رہا ہے... وہ راستہ ہے ہمارا

ہم کرنوں پر چلتے جایئں گے حتی کہ ایسی طلسم زدہ جگہ پہنچ جایئں گے

جہاں ہم دو مسکراتے ہوئے پھول بن جائیں گے

آرزوئیں دم توڑ جاتی ہیں، خواب کچلے جاتے ہیں

دل ٹوٹ جایا کرتے ہیں، کوئی نئی بات نہیں ہے

ایک لہر آتی ہے اور سمندر میں پھینک دیتی ہے

دوسری لہر کنارے پر چھوڑ جاتی ہے

کتنا عجیب ہے زندگی کا مدوجزر
Profile Image for Rizwan Mehmood.
171 reviews9 followers
April 9, 2023
حماقتیں اور مزید حماقتیں پڑھ کے اس کتاب کو ہڑھنے کا تجربہ کچھ خوشگوار نہیں رہا۔ بہت عام سے افسانے اور بہت عام سے پلاٹ ۔ کردار بھی خاص متاثر کن نہیں اور ان کی اسٹوری لائینز بھی خاصی بور۔
Profile Image for Muhammad Ahmed.
56 reviews15 followers
October 22, 2020
شفیق الرحمٰن کی مدو جذر ویسی ہی کتاب ہے جیسا کہ شفیق الرحمٰن صاحب کی دوسری کتابیں ہوتی ہیں۔

شفیق الرحمٰن کی تحریروں میں ایک طلسماتی تخیل ہمہ وقت موجود رہتا ہے۔ کردارو واقعات میں رومانویت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہوتی ہیں۔ کبھی کبھی ایسے لطیف نکتے ان کے ہاں ملتے ہیں کہ قاری اش اش کرنے لگتا ہے۔

تاہم ان کے کردار و واقعات ایک خاص طبقے سے تعلق رکھتے ہیں کہ جنہیں آلامِ دنیا سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا۔ اُن کے اور عام لوگوں کو مسائل یکسر مختلف ہوتے ہیں اور کبھی کبھی اُن کی تحاریر پڑھتے پڑھتے عام قاری ایک دم سے جھنجھلا جاتا ہے کہ یہ کون سی دنیا کے لوگ ہیں ۔

تاہم حقیقی دنیا کے کھردرے پن سے جان چھڑانے کے لئے کبھی کبھی شفیق الرحمٰن کو ضرور پڑھنا چاہیے تاکہ ہماری لطیف حسیات بالکل ہی فنا نہ ہو جائیں۔
Profile Image for Saad Din.
125 reviews8 followers
May 30, 2018
quiet a disappointment for the Shafiq ur Rehman fans, I believe he should not have moved away from his comfort zone that is humor, the short stories are quiet single dimensional and lack color so I do not recommend to any one who wants to start reading Shaifq ur Rehman how ever one thing is for sure that he was a heart broken person , this is evident from this book and even his humorous work such as Himaqatein and Mazeed Himaqatain
Displaying 1 - 4 of 4 reviews

Can't find what you're looking for?

Get help and learn more about the design.