“گوٗنگی گواہی
رنگ مَنچ روشن ہے،
سائے گہرے ہیں۔
درندگی کا تماشا ہے،
ڈراؤنے سے چہرے ہیں۔
ناظر ہے ہر انسان لیکن،
اخبار میں حرف سُنہَرے ہیں۔
ہر مظلوم ہے خوف زدہ،
ریاست کے جو پَہرے ہیں۔
کہیں ساحل سے ٹکراتی ہوئی،
نَنّھی لاشوں کی لہریں ہیں۔
کہیں وادیوں میں چیختی ہوئی،
بہتے لہو کی نہریں ہیں۔
کہیں تارِ قفس میں قید ہے قصبہ،
کہیں شہر در شہر قبضہ گاروں کے بسیرے ہیں۔
جہاں خون بہنا اَب باقی ہے،
وہاں غُنڈے گھات میں ٹھہرے ہیں۔
کہیں نسل پر سوال،
کہیں مذہب کا وبال۔
دین و ایمان کا ٹھکانا نہیں،
پَرچَمِ وطن تلے یہ لُٹیرے ہیں۔
نہ اخلاقی مقصد، نہ نیک اسباب،
نہ عَقلی دلیل کا کوئی جواب۔
حکمرانوں کے پَرَست ہیں بس،
خود تو اَیرے غَیرے ہیں۔
ان کی پہچان بھی اُدھار کی،
ان کے رَہبَر بھی بازار کے۔
عقل سے ہیں یہ اَندھے،
ہدایت سے یہ بَہرے ہیں۔
آج بھلے ان کے سر پر،
سلطنت کے سِہرے ہیں۔
تاریخ گواہ ہے — سب ظالم،
عذاب میں تِیرے ہیں۔”
―
Share this quote:
Friends Who Liked This Quote
To see what your friends thought of this quote, please sign up!
0 likes
All Members Who Liked This Quote
None yet!
Browse By Tag
- love (101782)
- life (79787)
- inspirational (76198)
- humor (44483)
- philosophy (31149)
- inspirational-quotes (29018)
- god (26978)
- truth (24819)
- wisdom (24766)
- romance (24454)
- poetry (23414)
- life-lessons (22739)
- quotes (21216)
- death (20616)
- happiness (19110)
- hope (18642)
- faith (18509)
- travel (18490)
- inspiration (17463)
- spirituality (15799)
- relationships (15735)
- life-quotes (15658)
- motivational (15445)
- religion (15434)
- love-quotes (15430)
- writing (14978)
- success (14221)
- motivation (13343)
- time (12905)
- motivational-quotes (12657)
