مجھے یہ سوچ کر بھی دکھ ہوتا تھا کہ وہ ادھیڑ عمر کا شخص اس کا شوہر ہوگا اور اسی سوچ کے ساتھ ایک خیال ہمیشہ ذہن میں امنڈ آتا تھا؛ اکثر ایسا ہی کیوں ہوتا ہے کہ کسی بھی لڑکی کی نوخیز جوانی اسے کائنات کی حَسین ترین تخلیق بنا دیتی۔۔۔ پھر اچانک اس خوبصورت کہانی میں اندھا موڑ آتا ہے، کوئی خود ساختہ شہزادہ اس حُسن کو کسی جاگیر کی طرح فتح کرتا ہے، اس پر اپنا حق جتاتا ہے، اس دنیا کی حَسین ترین تخلیق کے شکم میں سے اپنی حاکمیت کے جھنڈے گاڑ کر مرد ہونے کی سند برآمد کرواتا ہے اور اس بے مثال حُسن کو مسخ کر دیتا ہے۔۔۔ آواز کو روکھا بنا دیتا ہے۔۔۔۔ جسم کو ڈھلکا دیتا ہے۔۔۔ اور چال کا توازن بگاڑ دیتا ہے۔۔۔۔؟"
اکثر ایسا ہی کیوں ہوتا ہے کہ کسی بھی لڑکی کی نوخیز جوانی اسے کائنات کی حَسین ترین تخلیق بنا دیتی۔۔۔ پھر اچانک اس خوبصورت کہانی میں اندھا موڑ آتا ہے، کوئی خود ساختہ شہزادہ اس حُسن کو کسی جاگیر کی طرح فتح کرتا ہے، اس پر اپنا حق جتاتا ہے، اس دنیا کی حَسین ترین تخلیق کے شکم میں سے اپنی حاکمیت کے جھنڈے گاڑ کر مرد ہونے کی سند برآمد کرواتا ہے اور اس بے مثال حُسن کو مسخ کر دیتا ہے۔۔۔
آواز کو روکھا بنا دیتا ہے۔۔۔۔
جسم کو ڈھلکا دیتا ہے۔۔۔
اور چال کا توازن بگاڑ دیتا ہے۔۔۔۔؟"
مقتبس 'پیزا ڈیلیوری'
تحریر: قُربِ عبّاس