ہوا کے جھونکے بھی رو رہے ہیں نہ رنگ آئے، نہ پھول آئے
ہمارے حصّے میں درد ٹھہرا خوشی کے لمحے فضول آئے
ہمارے خوابوں میں جل رہے ہیں، چراغ ٹوٹے، سوال ٹوٹے
خدا کے در پر جو لب گئے تھے، وہ سارے شکوے قبول آئے
چراغِ حسرت بجھا بجھا سا، دھواں دھواں سا ہے دل کا قصّہ
یہ خوابِ گم گشتہ، رنج لایا، ملال آیا، نزول آئے
غبارِ ہستی میں گم رہے ہیں، نشاں کہیں بھی نہ مل سکے اب
دعاؤں کے باوجود آخر، ہمارے حصّے میں دھول آئے
اجل کے ماتھے پہ لکھ دیا تھا، گناہِ الفت کا اک فسانہ
مگر عجب ہے کہ زندگی میں، سزا کے پہلو بھی پھول آئے
لبوں پہ سناٹے چھا گئے جب، صدائیں گُم ہو گئیں ہوا میں
یہ کون سی بے صدا دعائیں، دلوں کے سُوکھے اصول آئے
سرابِ گم گشتہ خواب ذیشان، شام بھی بے قرار گزری
ہوا کے ہاتھوں میں زخم آئے شجر کی آنکھوں میں دھول آئے
Hijr-Nama: Urdu Poetry Book
Published on
December 19, 2025 23:14
•
Tags:
urdu-poetry