زندگی گزارا جائے
سمن پوکھریل -
آپ کے حسن و شباب کو غور سے نهارا جائے
تمنا ہوا آج آپ کو خود ہی سنوارا جائے
کاجل سے کچھ دھبے لگا دیں کیا رخسار پر؟
اور چاند کو حقیقت میں زمین پر اتارا جائے
آپ ہیں گلسن گلسن تو میں بھی ہوں اک پرندہ
آپ کے زلفوں کا نشیمن میں زندگی گزارا جائے
آپ مسكرايےں تو نہ شرمايےں ، شرمايےں تو نہ مسكرايےں
بگرنا ہم سے آپ کو دیکھا جائے نہ پکارا جائے
چاہا ہے ہم نے بھی بولنا آپ کی طرح آنکھوں سے
پکڑ لینا آپ نظروں سے، بیکار نہ میرا اشارہ جائے
بغیر خوشبو کے، معلوم نہیں ہوتا شباب گل
آئیے محبت سے حسن عشق کو نکھارا جائے
ان کی حسن کا جواب خود حسن سے نہیں ہے
دوا کرو سمن، کہ دور کبھی نہ یہ نظارہ جائے
Published on July 12, 2016 19:06